ورجینیا،20 جون (ایجنسی) امریکی ریاست ورجینیا کی فیئرفیکس کاؤنٹی میں اسٹرلنگ کے مقام سے اتوار کے روز اغوا ہونے والی 17 سالہ مسلمان لڑکی نبرہ حسنین کی لاش مقامی پولیس نے ایک تالاب سے برآمد کرلی ہے جبکہ اس قتل کے الزام میں ایک 22 سالہ شخص کو گرفتار بھی کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نبرہ حسنین اتوار کے روز اپنی چند سہیلیوں کے ہمراہ سحری کرکے گھر واپس جارہی تھی کہ اسٹرلنگ میں ڈرینس ویل روڈ کے علاقے میں ان کے پاس سے گزرنے والی ایک کار کے ڈرائیور نے ان لڑکیوں کےلیے نازیبا کلمات استعمال کیے۔
نبرہ کی ایک سہیلی نے فیس بک پر اپنی اسٹیٹس اپ ڈیٹ میں لکھا کہ وہ شخص بظاہر نشے میں لگ رہا تھا اور اونچی
آواز میں انہیں گالیاں دے رہا تھا۔ جب وہ کار سے اترا تو اس کے ہاتھ میں ایک بیٹ تھا جسے دیکھ کر ساری لڑکیاں خوفزدہ ہوگئیں اور جان بچانے کےلیے قریب ہی موجود "آل ڈیلس مسلم سوسائٹی" (ایڈمز) کی مسجد میں داخل ہوگئیں۔ اسی بھاگ دوڑ کے دوران وہ کار سوار وہاں سے چلا گیا لیکن نبرہ بھی غائب ہوگئی۔
ایڈمز مسجد کی انتظامیہ کو جیسے ہی نبرہ کے غائب ہونے کا علم ہوا تو اس نے فوراً مقامی پولیس حکام کو مطلع کیا جس پر پولیس کی ٹیمیں وہاں پہنچ گئیں اور آس پاس کے علاقے میں تلاش شروع کردی۔
فیئرفیکس کاؤنٹی پولیس کے مطابق انہوں نے جلد ہی جائے وقوعہ کے قریب سے ایک مشتبہ کار ڈرائیور گرفتار کرلیا جس کی عمر 22 سال اور نام ڈاروِن مارٹینیز ٹوریز بتایا گیا ہے جبکہ وہ اسٹرلنگ ہی کا رہائشی ہے۔